ہدایات برائےکویڈ -19

جی سی ویمن یونیورسٹی سیالکوٹ

پاکستان میں کوروناکی صورت حال بہتر ہو رہی ہے اور معاملاتِ زندگی بہتر ہو رہے ہیں  لہذا تعلیمی سلسلہ کو بھی  کوروناکی صورت حال میں  نئے سرے سے بہتر انداز میں شروع کرنے کے لیے جی سی ویمن یو نیورسٹی سیالکوٹ کی طرف سے چند ہدایات درج ذیل ہیں:

1- روز مرہ استعمال میں آنے والی اشیاء مثلا فرش ،دیواریں ،کرسیاں، میز، دروازے، کھڑکیاں اور ہینڈلز کو خاص طور پر روزانہ کی بنیادوں پر دھونا خشک کرنا اور سینی ٹائیز کرنا ضروری ہے۔

2-صفائی کرنے کے دوران ملازمین کے لیے ماسک اور دستانے پہننا لازمی ہے۔

3- یونیورسٹی کے داخلی دروازوں پر تمام افراد  کےبخار کے  معانئہ کے لیے  تھر مل سکرینیگ  کو یقینی بنایا جائے۔

4-اساتذہ کو چاہیے کہ وہ طالبات میں  ہاتھ دھونے اور سینی ٹائیز کرنے کا شعور پیدا کریں۔

5-کلاس کے اندر طالبات کو باقاعدگی سے ہاتھ دھونے،کھانسنےاور چھینکنے کے دوران احتیاط کرنے ،ماسک پہننے نیز آنکھوں ناک اور منہ کو نہ چھونے کے بارے میں  ہدایات دی جائیں۔

6- صرف ماسک پہننے کی صورت میں  ہی یونیورسٹی کے اندر داخلے کی اجازت دی جائے۔

7- اگر کوروناکی علامات ظاہر ہو جائیں تو اساتذہ ،ملازمین اور طالبات کو یونیورسٹی آنے سے پرہیز کرنا چاہیے اور ایسی صورتحال میں فوری طور پر خود کو قرنطینہ کرنے کے بعد  کسی مستند لیبارٹری سے ٹیسٹ کرانا چاہیے اور اپنی رپورٹ یونیورسٹی میں پیش کرنی چاہیے۔

8-کلاس روم میں ہجوم بنانےکرنے کی اجازت ہرگز نہیں ہو گی اس سلسلے میں کرسیوں کو مناسب فاصلے پر رکھا جائے۔ ٹائم ٹیبل اس طرح سے ترتیب دیا جائے کی طالبات ایک ہی کلاس میں سارا دن گزار سکیں نیز کلاس روم سے باہر طالبات میں سماجی فاصلہ برقرار رکھا جائے اور یونیورسٹی گیٹ پر ہجوم اکٹھاا کرنے کی اجازت نہ دی جائے۔

9-کھانے پینے کی اشیاء اور سٹیشنری وغیرہ بانٹنے سے پرہیز کیا جائے اس تمام عرصےمیں یونیورسٹی کینٹین بند رہے گی اور یونیورسٹی طالبات کو کھانا گھر سے لانے کی اجازت ہوگی۔

10-اساتذہ کو اپنی طالبات کی صحت سے متعلق دریافت کرتے رہنا ہوگا تاکہ کروناکی علامات مثبت آنے کی  صورت میں کوئی طالبہ یونیورسٹی نہ آ سکے۔

11- کمرہ جماعت میں ہوا کے بہتر انتظام کے لیے کھڑکیوں کا کھلا ہونا ضروری ہے۔ واش روم  کی صفائی بار بار کرنا لازمی ہوگا۔

12-ہر قسم کی ٹرانسپوٹ کے لیے جسمانی فاصلہ اور کھڑکیوں کا کھلا ہونا لازمی ہے۔

13- طالبات کی رہنمائی کے لیے نفسیاتی ادارہ کو قائم کیا جائے گا۔

14- تمام انتظامی دفاتر، شعبہ جاتی صدور ،ڈینز، طالبات ،ملازمین اور ملاقاتیوں کا 14 دن کا ریکارڈ رکھنے کے پابند ہونگے تاکہ اگر کسی میں کورونا کی علامات پائی جائیں تو اس سے رابطہ کیا جاسکے۔

15- طالبات میں یہ شعور پیدا کیا جائے کہ وہ عوامی جگہوں کے ساتھ ساتھ گھروں میں بھی احتیاطی تدابیر لازمی اپنائیں ۔

کویڈ -19کے متعلق اہم معلومات

کویڈ -19  کی علامات کیا ہیں؟

کویڈ -19  کی علامات میں بخار،کھانسی اور سانس کی کمی شامل ہے مزید یہ نمونیہ اور سانس لینے میں  دشواری کی شکل میں بھی ظاہر ہو سکتا ہے۔کویڈ -19  ایسی بیماری ہے جس کی علامات عام نزلہ زکام اور ٹھنڈ لگنے کی شکل میں ظاہر ہو سکتی ہے لہذا یہ جاننے کے لیے کہ کروناکی علامات ہیں کہ نہیں ٹیسٹ کروانا لازمی ہے۔

کویڈ -19  پھیلتا کیسے ہے؟

یہ وائرس براہ  راست رابطہ کرنے سے کھانسنے اور چھینکنے کے دوران منہ سے قطرے نکلنے کی صورت میں بھی پھیل سکتا ہے۔متاثرہ جگہ کو چھو کر ہاتھوں کو اپنی آنکھوں ،کان اور منہ کو لگانے سے بھی یہ وائرس پھیل سکتا ہے۔یہ وائرس کئی گھنٹے تک زندہ رہ سکتا ہے لیکن بہتراحتیاطی تدابیر اختیار کر کے اسے ختم کیا جاسکتا ہے۔اس وائرس سے بوڑھے لوگ ،شوگر ،پھیپھڑےاور دل کی بیماریوں کے مریض جلدی متاثر ہو سکتے ہیں لیکن اس وائرس سے ہر عمر  کے لوگوں  کے لیے متاثر ہو  نے کا خدشہ ممکن حد تک موجود ہے بہرحال چھوٹے بچوں میں اس وائرس کے صرف چند کیسسز ہی سامنے آئے ہیں۔

کویڈ -19  کا علاج

ابھی تک کویڈ -19  کی ویکسین دریافت نہیں ہو سکی تاہم اس کی علامات کا علاج ممکن ہے اور ابتدائی احتیاطی تدابیر اختیار کر کے اس بیماری کو خطرناک حد تک جانے سے روکا جاسکتا ہے۔

کویڈ -19  کو پھیلنے اور کم کرنے کے طریقے:

اگر آپ بیمار ہیں تو گھرمیں رہیں۔

سماجی فاصلہ برقرار رکھیں۔ہاتھ ملانے اور گلے ملنے سے پرہیز کریں۔

کھانستے اور چھینکتے وقت اپنی کہنی ہا ٹیشو پیپر سے اپنا منہ اور ناک ڈھانپ لیں۔

 استعمال شدہ ٹیشو فورا ًکوڑے کی ٹوکری میں ڈالیں۔

پانی اور صابن سے اپنےہاتھ بار بار دھوئیں۔

پانی اور صابن کی غیر موجودگی میں سینی ٹائزر کا استعمال کریں۔

جن چیزوں یا جگہوں کو  چھونا مقصود ہو انہیں باربارڈیٹول ملے پانی سے صاف کریں۔